کراچی (جیوڈیسک) کراچی بد امنی کیس پر عملدر آمد کے حوالے سے عبوری حکم جاری کردیا گیا ۔ فیصلے کے مطابق غیرملکی تارکین کو شہر سے نکالنے کے اقدامات کیے جائیں۔ عدالتیں پیرول پر رہا 35 قیدیوں کے بلاضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کریں اور آئی جی سندھ انہیں گرفتار کریں۔کراچی میں بد امنی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے حکمنامے پر عملدآمد کا جائزہ لینے کے لیے لارجر بنچ نے کراچی رجسٹری میں 23, 24 ,25 اور 31 اکتوبر اور یکم نومبرکو سماعت کی جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ وسیم احمد، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے شہر میں امن کے حوالے سے اپنی اپنی رپورٹیں عدالت عظمی کے سامنے پیش کیں۔
لارجر بنچ نے سماعت کے بعد آٹھ صفحات پر مشتمل عبوری حکمنامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے مسئلے کو پولیس اور دیگر اداروں کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ غیر ملکی تارکین کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ کراچی سے اور دیگر غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے سخت کارروائی کی جائے۔ حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ رینجرز شہر میں کافی عرصے سے موجود ہے وہ صرف جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاریوں تک محدود ہے۔ رینجرز کو امن قائم کرنے کے لیے مزید جاں فشانی سے کام کرنا ہوگا اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتارکرنے کے بعد فوری طور پر انہیں پولیس کے حوالے کرے۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ دبئی اور دیگر غیرملکی نمبر پلیٹوں کی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کرکے انہیں ضبط کیا جائے۔ پے رول پر رہائی کے سلسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ جیل حکام قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کریں اور پولیس کے نظام میں بہتری لائی جائے تاکہ کراچی کے شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سے نجات ملے۔