کراچی : (جیو ڈیسک)کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے ساتھ ساتھ بھتہ اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں بھی اچانک اضافہ ہوگیا۔ شہر میں مزید بارہ افراد لقمہ اجل بن گئے۔ کراچی میں بھتہ اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اچانک اضافہ ہوگیا۔
بفر زون میں رینجرز کی گاڑی کے قریب دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے۔ پاک کالونی میں مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار سہیل ہارون جاں بحق ہوگیا ۔ یوسف پلازہ کے قریب سیمنٹ ایجنسی پر کریکر حملے میں دو افراد زخمی ہو گئے۔ پی آئی بی کالونی میں عسکری پارک کے قریب نامعلوم افراد گھر پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، جس سے خاتون زخمی ہوئیں۔ ناظم آباد کے قریب فائرنگ سے تین افراد زخمی ہو گئے ۔ تین ہٹی اور مومن آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہو گئے ۔ گول مارکیٹ ناظم آباد میں فائرنگ سے ایک شخص یاور مہدی جاں بحق ہوگیا۔ رات گئے ملیر کھوکھرا پار میں فائرنگ سے ارسلان جاں بحق ہوا، منگھو پیر اور ملیر ندی سے دو لاشیں ملیں۔
چیئرمین کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کے مطابق ایک ماہ میں بیس سے زائد تاجر اغوا کئے گئے۔ تاجروں کو روزانہ دو سو سے زائد دھمکی آمیز فون کالز آتی ہیں۔ عتیق میر کا کہنا تھا حکومت رمضان سے پہلے بھتہ خوری کی روک تھام کے اقدامات کرے۔