کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے، فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ پولیس نے گزری میں چھاپہ مار کر قتل کا ملزم گرفتار کر لیا۔
کراچی میں فائرنگ اور پر تشدد واقعات تھم نہ سکے۔ ناظم آباد میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا۔ ملیر ندی کیقریب سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔ شاہراہ فیصل پر عوامی مرکز کے قریب فائرنگ کر کے فیاض کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ پیٹل پاڑا میں وقار گولیوں کا نشانہ بنا۔ ہاکس بے کے قریب موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے کامران کو قتل کردیا۔
جہانگیر روڈ پر فائرنگ سے شکیل جاں بحق ہو گیا۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاجاً جہانگیر روڈ پر ٹائر جلا کر ٹریفک کی آمدورفت بند کردی۔ شاہ فیصل کالونی میں فائرنگ سے اجمل جاں بحق ہوگیا۔ رنچھوڑ لائن میں بس اسٹاپ فائرنگ سے پولیس اہلکار محمد اسلم جاں بحق ہوا۔ گولیمار نشتر کالونی سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔ رات گئے گارڈن شو مارکیٹ کے قریب دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں عامر جاں بحق اور شیروز اور علی زخمی ہوئے۔
خواجہ اجمیر نگری تھانے سے متصل زونل ہیڈ کوارٹر کے گیٹ پر صبح سویرے موٹر سائیکل سوار دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں پولیس میں بھرتی کے لئے آنے والے سات افراد زخمی ہو گئے۔
دستی بم حملے کا مقدمہ زخمی ہونے والے ظہیر کی مدعیت میں خواجہ اجمیر نگری تھانے میں دو نا معلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔ پولیس نے گزری کے علاقے میں چھاپہ مار کر قتل کے مفرور ملزم فہد گرفتار کر کے کلاشنکوف برآمد کر لی۔