کراچی(جیوڈیسک)کراچی میں دہشت گردی کا سلسلہ پھر زور پکڑ گیا، مختلف واقعات میں 13 افراد جاں بحق ہو گئے۔ مذہبی تنظیم کے دو کارکنوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
ابوالحسن اصفہانی روڈ پر اسکاٹ کالونی کے قریب دہشتگردوں نے ایک مسجد کے باہر بیٹھے افراد پر فائرنگ کی جس سے 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق مقتولین کا تعلق اہلسنت و الجماعت سے تھا جبکہ ان کی شناخت عمر حق نواز، عبدالشکور عرف ساجد، اسدللہ اور عمران کے نام سے کر لی گئی۔ واقع کے بعد مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر حق نواز جھنگوی روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا جبکہ پتھرا کر کے ایس ایچ او کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دئیے۔ جاں بحق افراد میں سے دو کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ میتوں کو تدفین کے لئے مظفرگڑھ اوربہاولپور روانہ کر دیا ہے۔ اہلسنت و الجماعت نے کارکنان کے قتل کے خلاف آج یوم سوگ اور جمعہ کو یوم احتجاج منانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ا دھر نیوکراچی سیکٹر فائیو جے میں فائرنگ سے مذہبی جماعت کا علاقائی عہدیدار عثمان جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور دو گروہوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں مزید ایک شخص زخمی ہوا۔اس دوران مشتعل افراد نے ایک مذہبی جماعت کے دفتر پر ہلہ بول دیا اور دفتر میں رکھے فرنیچر اور سامان کو آگ لگا دی۔
موچکو کے علاقے غازی آباد میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جمیل جاں بحق ہو گیا۔ جوڑیا بازار میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا سلمان بھی دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا۔ نیپیر کے علاقے میں تخریب کاروں نے ایک دکان پر دستی بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور دکانیں اور کاروبار بند ہو گیا۔