کراچی (جیوڈیسک) شہر قائد پر شرپسندوں کا راج ہے اور قانون کی عمل داری کہیں نظر نہیں آتی۔ مختلف واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 8 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ کھوکھرا پار میں سیاسی کارکنوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک منشیات فروش بھی مارا گیا۔کراچی میں پولیس حکام کے قیام امن کے دعوے کھوکھلے وعدے ہی ثابت ہوئے، فائرنگ کے واقعات میں شہریوں کی ہلاکت کا سلسلہ ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ملیر کھوکھرا پار میں منشیات فروش گروہ اور ایک سیاسی تنظیم کے کارکنوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فائرنگ سے دو افراد انور اور ندیم جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک منشیات فروش حاجی اسلم بھی مارا گیا۔
ماڑی پور میں فائرنگ سے محمد احسان جاں بحق ہو گیا۔ جوبلی میں فائرنگ سے فیصل شدید زخمی ہو گیا جو اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ دھوبی گھاٹ میں شمیم شرپسندوں کی فائرنگ کا نشانہ بنا۔ سٹی ریلوے کالونی میں اے ایس آئی پھول زیب جاں بحق ہوا۔ شہر میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث نہ صرف شہریوں کی بے چینی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ رات گئے تک کھلے رہنے والے بازار جلد بند ہو جانے سے شہر کی رونقیں بھی ماند پڑ گئی ہیں۔