کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں فائرنگ کے واقعات میں باپ بیٹے سمیت آٹھ افراد کی زندگی کی چراغ گل کر دیئے گئے، قانون نافذ کرنے والے ادارے امن وامان کنٹرول کرنے میں بے بس اور شہری خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔کراچی میں چند روز کے امن کے بعد ایک بار پھر شہری ٹارگٹ کلرز کے رحم و کرم پر ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔
بلدیہ ٹاؤن میں مسلح افراد کی فائرنگ سے فضل اور غلام قادر جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق مقتولین باپ بیٹا تھے۔ منگھو پیر میں فائرنگ کر کے عثمان غنی کو قتل کر دیا گیا۔ طارق روڈ پر موٹر سائیکل سواروں نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس سے مظہر عباس زیدی جاں بحق اور ان کی بیٹی زخمی ہو گئی۔ شاہ فیصل کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا جبکہ سعید آباد میں سہیل کو قتل کر دیا گیا۔
گلستان جوہرکے علاقے سے ایک خاتون کی دو ماہ پرانی لاش ملی ہے جس کی شناخت نہیں ہو سکی۔ امن وامان کی خراب صورتحال اور ٹارگٹ کلنگ کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شہری بھی خوف کا شکار ہیں۔ دوسری جانب بلوچ کالونی پل کے قریب مسلح موٹر سائیکل سواروں نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن خواجہ نوید کی گاڑی پر فائرنگ کی، تاہم پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور ایک موٹر سائیکل اور ٹی ٹی پستول چھوڑ کر فرار ہو گئے۔