کراچی میں بد امنی پر سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کی سماعت آج بھی جاری ہے۔ حکومتی وکیل بابر اعوان دلائل دے رہے ہیں۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے امن و امان کے قیام کیلئے حکومتی اقدامات کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ بابر اعوان نے کہا کہ بین الاقوامی طور پر پاکستان کو ناکام قرار دینے کی سازش کی جا رہی ہے۔ سولہ ہزار ایکڑ سرکاری اراضی پر مشرف دور میں قبضے ہوئے۔ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے بابر اعوان سے پوچھا، کیا آپ کو بھی قبضے ہٹانے کیلئے نو سال چاہئیں۔ بابر اعوان کے دلائل کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایک آدمی سو قتل کرتا ہے اس کی جے آئی ٹی موجود ہے اس کے باوجود شواہد کی بات کی جاتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ازخود نوٹس کے بعد حکومت حرکت میں آئی، یقین ہے عدالت کا فیصلہ حکومت کی مزید رہنمائی کرے گا۔