کراچی (جیوڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نئی حلقہ بندیوں کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی دو درخواستیں دائر کر دیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیاں آئین اور قانون کے مطابق ہونی چاہئیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار سنیٹر فروغ نسیم کے ہمراہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری پہنچے۔
فاروق ستار نے سپریم کورٹ کے 26نومبر اور28 نومبر کے فیصلوں کے خلاف دو نظرثانی کی درخواستیں جمع کرائیں جن میں موقف اختیارکیا گیا کہ آئین کے تحت نئی حلقہ بندیاں مردم شماری اور خانہ شماری کے بغیر نہیں کرائی جا سکتیں اس لئے فیصلوں پر نظر ثانی کی جائے۔ اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حلقہ بندیاں ضرور کی جائیں لیکن حلقہ بندیاں آئین اور قانون کے مطابق ہونی چاہئیں۔
1998 کی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیوں کا عمل مکمل تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق دوبارہ حلقہ بندیاں نہیں ہوسکتیں۔
نئی مردم شماری کے بغیرآئین میں حلقہ بندیوں کی گنجائش نہیں۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے مینڈیٹ کو دیوار سی لگایا جا رہا ہے۔