کراچی (جیوڈیسک) شہر قائد میں امن اب ڈرانا خواب بن گیا، ٹارگٹ کلنگ دوبارہ ہونے لگی۔ ایک ہی روز میں دہشت گردوں نے آٹھ سالہ بچے سمیت سات افراد کوموت کی نیند سلادیا۔ کراچی میں امن ایک عارضی وقفہ ثابت ہوا، مو ت کے سا ئے دوبارہ منڈلانے لگے، وحشت کے در دوبارہ کھلے اور ٹارگٹ کلرز اسلحہ سنبھال کر دوبارہ انسانی شکار پر نکل پڑے۔ فر نٹئیر کالونی میں فائرنگ کی زد میں آ کر 8 سالہ سبحان دم توڑ گیا، وہ گھر سے پکوڑے لینے نکلا تھا۔ فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہو گیا۔
ناظم آباد میں ٹارگٹ کلرز نے فائرنگ کر کے حسن محسن نقوی عرف ماموں سے جینے کا حق چھین لیا۔ مقتو ل معصومیہ امام بارگاہ کے ٹرسٹی تھے۔ ٹارگٹ کلنگ پرعلاقے میں دکانیں اور مارکیٹیں بند ہو گئیں اور مشتعل افراد نے بس کو آگ لگا دی۔ اورنگی ٹان کے علاقے علی گڑھ میں فائرنگ کر کے ایک شخص کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔ مقتول کی شناخت جنید کے نام سے ہوئی۔
اس واقعہ میں دو افراد ناصر اور مشتاق بھی زخمی ہوئے۔ ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر قاتلوں نے فا ر کھول دیا جس سے ریاض کی زندگی کا چراغ گل ہوا۔ میٹرو ویل سائٹ میں یونس کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ جمشید کوارٹرز کے علاقے میں ایک گھر سے ایک شخص کی لاش ملی ہے جس کا نام بلال بتایا گیا ہے۔ گلبہار کے علا قے میں فائرنگ سے ایک شخص صا ق جاں بحق ہوا جو خیبر پختونخوا پولیس کو قتل کے مقدمے میں مطلوب تھا۔