کراچی : 59 سال کی تکمیل پر کراچی چڑیا گھر میں منائے جانے والے ”زو ڈے” میں چڑیا گھر کی تاریخ میں ریکارڈ تعداد میں شہریوں نے شرکت کی جو تقریباً 80 ہزار سے زائد ہے جن میں بچوں، خواتین کی کثیر تعداد کے علاوہ معززین شہر کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔ صوبائی مشیر شرمیلا فاروقی، گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ممتاز الرحمن، صوبائی سیکریٹری عزیز اوکلو کے علاوہ صوبائی و وفاق کے سینئر افسران نے اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ چڑیا گھر آئے۔ شہر کی سماجی و فلاحی تنظیموں نے ایک سو سے زائد اسٹال لگائے جن میں مختلف اقسام کے رنگ برنگے پرندوں کے 30 اسٹال بھی شامل تھے جبکہ مختلف اسکولوں کے بچوں نے اس موقع پر ٹیبلو بھی پیش کئے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سید نے اس موقع پر ڈائریکٹر زو کے دفتر کا افتتاح کیا جبکہ برگد کے درخت کو 150 سال کی تکمیل پر خوبصورت جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا جس کا ایڈمنسٹریٹر کراچی نے فیتہ کاٹ کر افتتاح کیا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے چڑیا گھر کی جھیل میں کشتی کا بھی باقاعدہ افتتاح کیا جو 25 سال قبل بند ہوگئی تھی ۔1883 ء میں قائم ہونے والے فوارہ کا بھی افتتاح کیا گیا جبکہ چڑیا گھر کے تاریخی کریکٹر تاج محل کو بھی اس موقع پر دوبارہ کھولا گیا اور مغل گارڈن میں نئے فوارے بھی چلائے گئے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اس موقع پر زو کے تمام اسٹاف کے لئے 5 ہزار روپے اور ایک سر ٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا۔ڈائریکٹر چڑیا گھر بشیر سدوزئی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ کراچی کا چڑیا گھر روایتی چڑیا گھر نہیں بلکہ کراچی کی تاریخ اور اس سے ماضی کی یادیں وابستہ ہیں جس کو بلدیہ عظمیٰ کراچی نہ صرف محفوظ کرنا چاہتی ہے بلکہ اس کو بہت خوبصورت اور ماڈرن چڑیا گھر بنایا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 42 ایکڑ اس خطہ اراضی کو 1843ء کو برٹش گورنمنٹ نے سر چارلس نیپر کی نگرانی میں شہریوں کو سبزی کی فراہمی کے لئے مختص کیا تھا۔1861ء میں سبزیوں کی کاشت سیوریج فارم پر مشتمل ہونے کے بعد اس خطہ اراضی کو میونسپلٹی کو پارک بنانے کے لئے دیا گیا۔میونسپلٹی نے 1878ء میں پارک پر کام شروع کیا، 1881ء کو یہ پارک عوام کے لئے کھولا گیا انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی قیام پاکستان سے قبل گاندھی جی یہاں تشریف لائے اس لئے گاندھی گارڈن کے نام سے مشہور ہوا، ڈائریکٹر زو نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد 1953ء میں اس پارک کو زو میں تبدیل کرکے 29جنوری کو یہاں باقاعدہ ٹکٹ جاری کیا گیا انہوں نے کہا کہ اس مناسبت سے ہر سال 29جنوری کو یوم زو منایا جائے گا۔ بشیر سدوزئی نے کہا کہ 1992ء میں اس پارک میں جاپان کے شہزادہ کی آمد ہوئی اور ایک منصوبے کا باقاعدہ افتتاح ہوا۔ آج زو میں نئے جانور اور پرندے چھوڑے جا رہے ہیں۔ مستقبل میں ایک ماڈرن زو بنانے کے لئے PC-I تیار کرلیا گیا ہے جس پر جلد ہی کام شروع ہوگا جس میں نئے اور نایاب جانوروں کی آمد اور پنجروں کی تعمیر و وسط کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی استرکاری، فٹ پاتھ کی مرمت اور دیگر منصوبے شامل ہوں گے جن کی لاگت کا تخمینہ کروڑوں میں ہے۔ دریں اثناء کراچی چڑیا گھر میں سیکورٹی کے انتظام اور شہریوں کو بہترین تفریحی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انقلابی تبدیلیاں لانے پر کراچی کی عوام نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، ایڈمنسٹریٹر کراچی محمود حسین سید اور ڈائریکٹر زو بشیر خان صدوزئی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ سالوں سے چڑیا گھر کی ناقص صورتحال کے باعث عوام نے چڑیا گھر آنا بند کر دیا تھا مگر آج سیکورٹی سمیت صفائی اور بچوں اور بڑوں کے لیے بہترین تفریحی سہولیات کا موجود ہونا شہریوں کے لیے سٹی حکومت کا ایک احسن اقدام ہے۔ اس موقع پر شہریوں نے 25 سالوں سے بندتاریخی فوارے اور کشتی رانی کے آغاز سمیت ممتاز محل و دیگر بند تفریحی مقامات کھلنے پر نہایت خوشی کا اظہار کیا ہے۔