کراچی کی صورتحال پر از خود نوٹس کی سماعت آج بھی جاری ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ کٹی پہاڑی پر چار دن تک لوگ مرے۔ موجودہ حالات کی ذمہ داری ہم سب پرعائد ہوتی ہے۔ گزشتہ روز از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس افسران ڈرے ہوئے ہیں، ان کو اپنے خاندان والوں کی فکر ہے، موجودہ صورتحال میں پولیس کی کارروائیاں قابل تعریف ہیں۔ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہا کہ سب کے پاس پیسے جمع کرنے اور زمینوں پر قبضے کرنے کا ایجنڈا موجود ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں ہندو برادری سے بھی فطرے کی رقم لی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی ناک کے نیچے ہندو فطرہ دے رہے ہیں اور آپ کہتے ہیں سب ٹھیک ہے۔ چیف جسٹس نے بابر اعوان کو آج دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔