پاکستان میں سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی کی صورتحال پر قومی اسمبلی سے دو مرتبہ پر احتجاجی واک آوٹ کیا ہے۔ منگل کے روز قومی اسمبلی میں کیا جانے والا یہ احتجاج ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی جانب سے حکومت کو کراچی کے حالات کو قابو میں لانے کے لیے اڑتالیس گھنٹے کی مہلت کے بعد کیا ہے۔ اجلاس کے دوران پاکستان کے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کراچی کو لسانیت کی بنا پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا میرے آبااجداد خود بغداد سے ہجرت کر کے پاکستان آئے۔ ہم نے کراچی میں مہاجروں کے خلاف پارٹی رہنما کی طرف سے دیئے جانے والے بیان کی تردید کی ہے۔ اجلاس کے آغاز پر جب مخدوم شہاب الدین نے بجلی کے اضافی بلوں کا معاملہ اٹھایا تو ایم کیو ایم نے اس بنا پر اجلاس کا علامتی واک آٹ کیا کہ کراچی کی صورتحال کو سنجیدگی سے زیر بحث لانے کی بجائے عام ایجنڈے پر بات کی جا رہی ہے۔ تاہم کچھ دیر بعد ایم کیو ایم کے اراکین ایوان میں واپس آئے اور بحث دوبارہ شروع ہوئی۔ حکومت الطاف حسین کی دی ہوئی اڑتالیس گھنٹوں کی ڈیڈلائن پر توجہ دے ورنہ بہت نقصان ہوگا۔