کراچی (جیوڈیسک) شہر قائد میں گولی اور بارود کا کھیل بلا روک ٹوک جاری ہے، انسانی لاشے خزاں رسیدہ پتوں کی طرح گرتے رہے۔ گولیوں نے مزید 14 زندگیوں کے چراغ گل کر دیئے۔ صرف ایک گھنٹے میں 3 افراد کو قتل کر دیا گیا۔سہراب گوٹھ میں فائرنگ ایک شخص جاں بحق ہو گیا، مارٹن روڈ پر فائرنگ سے زخمی ہونے والا مختار حسین نامی شخص دم توڑ گیا۔ سولجر بازار کے علاقے میں فائرنگ سے ایک شخص حیدر علی مارا گیا۔ اورنگی ٹاؤن میں اسلام چوک پر فائرنگ سے باپ اور دو بیٹوں کو قتل کر دیا گیا۔
مقتولین کی شناخت جرار حسین، امداد حسین اور سجاد کے نام سے کی گئی ہے۔ سہراب گوٹھ میں نماز جنازہ کے بعد دو گروپوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہو گیا جس میں ٹی وی کے رپورٹر سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔ گولیمار میں مشتعل افراد نے منی بس جلا ڈالی۔ منگھو پیر میں فائرنگ ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ محمد علی سوسائٹی سے تشدد زدہ لاش ملی جس کی شناخت اخترحسین کے نام سے ہوئی۔
فیڈرل کیپیٹل ایریا میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سیاسی جماعت کا کارکن عمر جاں بحق اورپانچ افراد زخمی ہوئے جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسد نامی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ بنارس پل اور کھارادر صرافہ مارکیٹ سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ دونوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔ میٹروول میں باب خیبر کے قریب فائرنگ سے اجمل خان جاں بحق ہوا۔