افغان صدرحامد کرزئی نے منگل کونیویارک میں صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے باہر ہوئی۔ برہان الدین ربانی پر حملے اور ہلاکت کے باعث مسٹر کرزئی نے اپنیدورے کو مختصر کر دیا ہے۔ وہ بدھ کو جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے والے تھے۔ملاقات سیقبل، دونوں صدور نے مسٹر ربانی کیقتل کی مذمت کی۔مسٹر اوباما نے کہا کہ برہان الدین ربانی وہ انسان تھے جنھیں افغانستان سے دلی لگا تھا۔ صدر نے کہا کہ وہ امن کے حصول کے لیے افغانوں کے ساتھ کام کرنے کے امریکی عزم کو مزید پختہ کریں گے۔مسٹر کرزئی نے کہا کہ سابق افغان صدرنے افغانستان اور امن کی خاطر اپنی جان قربان کی۔امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نیمسٹر ربانی کے خاندان اور افغانستان کے سارے عوام کے ساتھ دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اِس بزدلانہ حملے کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے کیلیے کی جانے والی کوششوں میں امریکہ افغان حکومت کی حمایت کرے گا۔وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا کہ اِس قسم کیحملے اور قتل تشویش کا باعث ہیں، تاہم مجموعی طور پر، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ نیٹو اور افغان حکومت بغاوت کے خلاف لڑائی میں درست سمت گامزن ہیں۔ نیٹو کیسکریٹری جنرل اینڈرز فوگ رسموسن نے عہد کیا کہ ایسے لوگ جو افغان عوام کے لییمحض ہلاکتیں اور تباہی کا سبب ہیں ، بچ نہیں پائیں گے۔برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ مسٹر ربانی نے افغانستان کے امن عمل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور انھیں اِس قتل پر بے انتہا صدمہ ہوا ہے۔پاکستانی راہنماں نے بھی مسٹر ربانی کی ہلاکت پر انتہائی غصے اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں انھوں نے اِس ہلاکت کا الزام افغانستان میں امن کے دشمنوں پر عائد کیا۔