پاکستانی کرکٹرز کے خلاف اسپاٹ فکسنگ اور کرپشن کیس کی سماعت کے تیسرے دن وکیل استغاثہ نے تین کھلاڑیوں کامران اکمل، عمر اکمل اور وھاب ریاض کو بھی مشکوک قرار دیا ہے۔ وکیل استغاثہ آفتاب جعفر جی نیکران پراسی کیوشن کورٹ کو بتایا کہ مبینہ بکی مظہر مجید نے تین دوسرے پاکستانی کھلاڑیوں وھاب ریاض، کامران اکمل اور عمر اکمل کے نام بھی شامل کئے ھیں۔ وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ اوول ٹیسٹ میں سلمان بٹ نے جان بوجھ کر میڈن اوور کھیلنے کی ڈیل کی تھی لیکن وہ تکنیکی وجوھات کی بنا پر ڈیل پوری نہ کرسکے۔ وکیل استغاثہ کی جرح کے دوران عدالت کو لارڈز ٹیسٹ کے دوران نو بالز بھی دکھائی گئیں جن پر مظہر مجید نے مبینہ طور پر ایک لاکھ چالیس ھزار پانڈز وصول کئے تھے۔ وکیل استغاثہ کی دو دن کی جرح کے بعد آئی سی سی کی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ روی سوانی نے ثبوت فراھم کئے۔ عدالت میں خفیہ رپورٹر مظہر محمود کی موجودگی کی بھی اطلاعات ھیں۔ مظہر محمود نے نیوز آف دی ورلڈ میں اسپات فکسنگ کی اسٹوری بریک کی تھی۔ جمعہ کو عدالت کی سماعت نہیں ھوگی۔