نیویارک (جیوڈیسک) کرپٹو کرنسی فراڈ میں عالمی نمبر ون باکسر فلائیڈ مے ویدے اور میوزک پروڈیوسر ڈی جے خالد کو بھاری جرمانہ کردیا۔
سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے روبرو دونوں سیلبرٹریز اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہے تاہم انہوں نے ایکسچینج کمیشن سے ڈیل کرلی۔
دونوں سیلبرٹری پر الزام تھا کہ انہوں نے بٹ کوائن کی خریداری کے لیے اشتہاری مہم چلائی جس کے عوض انہوں نے بھاری معاوضہ لیا۔
سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے مطابق فلائیڈ مے ویدے نے بٹ کوائن خریدنے کی مہم چلانے کے لیے سینٹرا ٹیک نامی کمپنی سے ایک لاکھ ڈالر اور ڈی جے خالد نے 50 ہزار ڈالر معاوضہ حاصل کیا۔
دونوں شخصیات نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے لوگوں کو کرپٹو کرنسی خریدنے کی تشہیری مہم چلائی۔
مے ویدر تین مختلف جعلی کمپنیوں سے 3 لاکھ ڈالر لی گئی رقم ظاہر کرنے میں ناکام رہے۔
رواں سال کے آغاز پر فلائیڈ مے ویدر اور ڈی جے خالد نے فراڈ کرنسی کی پروموشن کرنے سے نہ انکار کیا اور نہ ہی اس کا اعتراف کیا تاہم دونوں نے پروموشن کمپنی سے لی گئی رقم اور اس پر جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
دونوں شخصیات نے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن سے ڈیڈ کرلی جس کے مطابق وہ بالترتیب دو اور تین سال کے لیے کسی بھی قسم کی پروموشن نہیں کریں گے اور کرپٹو کرنسی کی پرومشن کے لیے لی گئی تمام رقم سود سمیت بطور جرمانہ واپس کریں گے۔