بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر میں پاکستان کی عدلیہ سے مختلف سوالات کیے
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنی والدہ اور ملک کی سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کی پانچویں برسی کے موقع پر ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک طرف دہشتگرد ہیں اور دوسری طرف ہم ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان پیلز پارٹی دہشت گردی کے سامنے ایک دیوار ہے۔
گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کے برسی کے موقع پر اپنے پہلے عوامی خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں جمہوریت کی بقا کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا یہاں پر دو قسم کی قوتیں ہیں ایک طرف وہ جو جمہوریت پسند ہیں اور دوسری طرف وہ ہیں جنہوں نے آمریت کا راستہ اختیار کیا ہوا ہے۔ ایک طرف دہشت گرد ہیں اور دوسری طرف ہم ہیں۔
انہوں نے آمریت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رگوں میں بینظیر کا خون ہے اور وہ کسی آمر کو اقتدار پر قبضہ کرنے کا حق نہیں دیں گے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اپنی تقریر میں پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے حوالیمتعلق دائر ریفرنس پر عدالتی کارروائی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کی عدلیہ سے مختلف سوالات کیے۔ میں اس ملک کے بڑے قاضی سے سوال کرتا ہوں کہ کیا ان کے پاس بھٹو ریفرنس سننے کے لیے وقت نہیں ہے۔
اپنی تقریر میں انہوں نے پیپلز پارٹی کی حکومت کے مختلف منصوبوں کا ذکر کیا جن سے ان کے بقول عوام کو فائدہ پہنچا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے صوبہ بلوچستان میں جاری شورش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں لگنے والی آگ سے ہم غافل نہیں ہیں اور بلوچستان ہمارے جسم کا حصہ ہے۔ ہم نے بلوچستان کو حقوق دیے۔
پاکستان میں اتنے بڑے پیمانے پر عوامی جلسے سے یہ چوبیس سالہ بلاول بھٹو زرداری کا پہلا خطاب تھا۔
صدر آصف علی زرداری نے بینظیر بھٹو کی ہلاکت کے بعد بلاول کو پیپلز پارٹی کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر انیس سال تھی۔
بلاول نیماضی میں کچھ تقاریر تو کی ہیں لیکن پیپلز پارٹی کے عہدیداران نے اس سے پہلے بتایا تھا اس برسی سے ان کے باقاعدہ سیاسی کریئر کا آغاز کرایا جائے گا۔ عہدیداران کے مطابق بلاول نے ایک اردو تقریر تیار کی تھی جو انہوں نے گڑھی خدا ببخش میں جلسے میں کی جس میں پہلی مرتبہ انہوں نے پارٹی کے چیئرمین کے طور پر لوگوں سے خطاب کیا۔
اس سے پہلے وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے سکھر پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بلاول بھٹو زرداری کوئی پہلی بار تقریر نہیں کر رہے ہیں یہ ایک تصور دیا گیا یا ایک تصور بنانے کی کوشش کی گئی کہ ان کو لانچ (آغاز کروایا جا رہا) کیا جا رہا ہے۔ سیاسی جماعتوں میں لانچنگ نہیں ہوتی اور پیپلز پارٹی لانچنگ نہیں کرتی۔
جبکہ دوسری جانب وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک شمع جو برسوں پہلے ذولفقار علی بھٹو نے روشن کی گئی تھی اسے ان کے نواسے آگے بڑھا رہے ہیں۔
گڑھی خدا بخش میں صبح ہی سے لوگوں کی بڑی تعداد کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور ہزاروں افراد نے اس جلسے میں بلاول بھٹو کی تقریر کو سنا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔پولیس کے علاوہ رینجرز بھی تعینات ہیں اور فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔