سرینگر: مقبوضہ کشمیرمیں ایک کشمیری نوجوان ناظم رشید کے دوران حراست قتل کے خلاف بارہمولہ اورسوپور قصبوں میں پیر کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دونوں قصبوں میں تمام دکانیں ، تجارتی مراکز اور بینک بند رہے اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت معطل رہی ۔سوپور قصبے میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سینٹرل ریزروپولیس فورس اور پولیس کے سینکڑوں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ رہائشیوں کا کہنا تھاکہ علاقے میں کرفیو جیسی صورتحال ہے کیونکہ سنسان سڑکوں پر ہر دس فٹ کے فاصلے پر فوجیوں اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ ادھرقا بض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور دیگر سینئر حریت رہنماں سید علی گیلانی ، شبیر احمد شاہ، ظفر اکبر بٹ اور شاہد الاسلام کو گھروں میں جبکہ نعیم احمد خان کو سرینگر کے صدر پولیس اسٹیشن میں نظربند رکھا۔ میر واعظ عمر فاروق سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ کے گھروں کے باہر فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات ہے اور انہیں گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ سید علی گیلانی گزشتہ بدھ سے جبکہ شبیر شاہ گزشتہ 11 دنوں سے گھر میں نظربند ہیں۔