لاہور : (جیو ڈیسک)وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت تنازعات کے حل میں مدد دے گی۔ لیکن کشمیر کا مسئلہ حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ لاہور میں پاک انڈیا اکنامک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ تجارت دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی میں مدد دے گی۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح بھارت سے معمول کے تعلقات چاہتے تھے۔ دونوں ممالک نے پراپیگنڈہ اور لابی سے بہت وقت ضائع کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور غربت دونوں ممالک کے دشمن ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ 1989میں وزرائے اعظم بینظیر بھٹو اور راجیو گاندھی کے درمیان سیاچن پر سیکرٹری دفاع اور فوجی حکام کی سطح کے مذاکرات طے پائے تھے جو 23سال گذرنے کے باوجود نہیں ہوسکے اور پاکستان کو حال ہی میں اپنے 124بہادر نوجوانوں کی قیمتی جانوں کی بھاری قیمت وطن کی حفاظت کے لئے ادا کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ امن عمل میں پاکستان کی سیاسی، عسکری قیادت اور بیوروکریسی میں اتفاق رائے موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تجارت کے فروغ کے لئے پاکستان اور بھارت کو ایک دوسرے کے بینکوں کی شاخوں کے قیام کی اجازت دینی چاہیے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ دونوں ایٹمی قوتوں کے درمیان تنازعات کا حل جنگ نہیں ، مذاکرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کے انتہا پسند امن عمل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور نفرت پھیلاتے ہیں مگر امن ہی ترقی کا واحد راستہ ہے۔