کندھ کوٹ (جیوڈیسک) خسرہ نے ایک اور بچے کی جان لے لی اٹھارہ دن میں خسرہ سے ہلاکتیں 37 ہوگئی جب کہ سینکڑوں بچے خسرہ میں مبتلا ہوکر خانگی ہسپتالوں میں داخل ہیں لیکن محکمہ صحت ابھی تک سویا ہوا ہے اور کوئی اقدام نہیں کیا۔
کندھ کوٹ سمیت ضلع بھر میں تین ماہ سے برساتی پانی کھڑا ہونے کے باعث خسرہ خطرناک صورتحال اختیار کرگیا۔ جمن شاہ محلے میں خسرہ نے ایک اور معصوم بچے ایک سالہ خیر محمد میرانی کی جان لے لی جس سیاٹھارہ دن میں خسرہ سے جاں بحق بچوں کی تعدا37 ہوگئی۔
دوسری جانب خسرہ سے بچوں کی ہلاکت کا سلسلہ روز بروز جاری ہے مگر محکمہ صحت کی جانب سے خسرہ کو روکنے اور بچوں کی زندگیاں بچانے کے لئے ابھی تک کوئی موثر اقدامات نہیں کیے گئے جس سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔
وسری جانب سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی لگانے کے بجائے ڈاکٹر غائب ہیں اور بیڈ خالی پڑے ہیں جبکہ ڈاکٹر اور ادویات نہ ہونے کے باعث غریب شہری بچوں کی زندگیاں بچانے کے لئے خانگی ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں جبکہ تین ماہ سے کھڑا پانی ہونے کے باوجود ضلع انتظامیہ نے بھی کوئی اقدامات پانی نکالنے کے لیینہیں کیے۔ادھر 37بچوں کی ہلاکتوں کے باوجود سندھ حکومت نے ابھی تک نوٹس لیا اور نہ ہی غفلت برتنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کوئی کارروائی کی۔