کندھ کوٹ (جیوڈیسک) خسرہ کی بیماری سے بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا ۔تنگوانی میں آج بھی 3 بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔اٹھائیس دن میں 64 ماں کی گود اجڑ گئی۔
سندھ میں خدا خدا کر کے پانی اترا تو وبائی امراض پھوٹ پڑے ۔پیٹ کی بیماریاں کم ہوئیں تو کندھ کوٹ ،ڈہرکی اور گرد ونواح میں خسرے کی وبا بچوں کی دشمن بن گئی۔ ایک کے بعد ایک بچہ زندگی کی بازی ہارتا رہا۔تریسٹھ ماں کی گودیں اجڑ گئیں۔
حکومت زبانی جمع خرچ کرتی رہی۔ میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد صوبائی حکومت جاگی اور علاقے میں خسرے کے خلاف بچوں کی ویکسینیشن شروع کردی گئی۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ ہے مگر معصوم ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ستم ظریفی یہ کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر اپنی ذمہ داری بھی قبول کرنے کو تیار نہیں۔