کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں 43 گھنٹے سے لاشوں کے ساتھ دھرنا ، کراچی ، اور لاہور سمیت کئی شہروں میں احتجاج جاری ہے ، سکردو میں شرکا نے برفباری میں بھی مظاہرہ کیا۔ کوئٹہ میں قیامت صغری کے زخم ابھی تک رِس رہے ہیں۔آہوں اور سسکیوں میں ڈوبی ہزارہ برادری کا دھرنا مسلسل43 گھنٹے سے جاری ہے جبکہ پشتونخوا عوامی ملی پارٹی کی کال پر شہر میں شٹرڈان ہڑتال ہے۔ شہدا کے لواحقین پیاروں کی تصویریں اٹھائے جمعے کی دوپہر دوبجے سے علم دار روڈ پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
دھرنے کے شرکا کا کہنا ہے کہ ظلم و ستم کی حد ہو چکی ہے۔ کوئٹہ کو فوج کے حوالے نہ کیا گیا تو میتوں کی تدفین نہیں کریں گے۔ کراچی کی نمائش چورنگی پر 19 گھنٹوں سے زائد وقت سے جاری احتجاجی دھرنے خواتین بچوں اور بوڑھوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
جبکہ وقفے وقفے سے شرکا کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے دھرنے کے شرکا کا مطالبہ ہے کہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور کوئٹہ میں جاری دھرنے کے تینوں مطالبات تسلیم کیے جائیں بصورت دیگر احتجاجی دھرنا جاری رہے گا ، لاہور سمیت مختلف شہروں میں ہزارہ برادری کی حمایت میں احتجاج کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ سکردو میں فرفباری کے باوجود احتجاج کیا گیا۔