کوئٹہ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے ڈیرہ بگٹی انتظامیہ کو قبائلی جرگہ کی جانب سے ونی کی گئیں تیرہ لڑکیوں کو آج عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ڈیرہ بگٹی میں قبائلی تنازعے کے تصفیہ کے حل کے لئے بلائے گئے جرگے میں تیرہ لڑکیوں کو ونی کرنے کے واقعہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران رکن صوبائی اسمبلی طارق مسوری بگٹی نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ونی کے حوالے سے ہونیوالے جرگے میں شرکت نہیں کی ہے ان کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لئے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ سماعت کے دوران ڈیرہ بگٹی کے قبائلی رہنما سرفراز بگٹی نے عدالت میں پیش ہوکر بیان دیا کہ ڈیرہ بگٹی میں تیرہ لڑکیوں کو رکن اسمبلی طارق مسوری بگٹی کی سربراہی میں جرگہ نے ونی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے شواہد ان کے پاس موجود ہیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور ہم اس مسئلے کو نظر انداز نہیں کرسکتے، ہم نے انسانی حقوق کے تحفظ کو ہر حال میں یقینی بنانا ہے۔ عدالت عظمی نے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی کو حکم دیا کہ لڑکیوں کوآج عدالت میں پیش کیا جائے۔