کوئٹہ(جیوڈیسک) بلوچستان حکومت نے ہڑتالی ڈاکٹروں کی سول اور بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے اور کنڑیکٹ کی بنیاد پر ریٹائرڈ فوجی ڈاکٹروں کی بھرتی فیصلہ کرلیا ہے۔ حکومت نے ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ہڑتال ختم کرانے کا دعوی کیا تھا لیکن پیرا میڈیکس اور ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کی حمایت میں ہڑتال جاری ہے۔ سول ہسپتال کوئٹہ میں صرف شعبہ حادثات کام کر رہا ہے، اس کے علاوہ تمام شعبوں میں تالہ بندی جاری ہے۔
گزشتہ رات حکومت نے ایمرجنسی زبردستی بند کرانے والے تین ڈاکٹرز کو معطل کردیا اور پولیس کی مدد سے ایمرجنسی دوبارہ کھلوادی جس کے بعد ہڑتالی ڈاکٹروں کے سول اور بولان میڈیکل کمپلیکس میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ صوبائی حکومت نے ہڑتالی ڈاکٹروں سے سرکاری رہائش گاہیں واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ہڑتالی ڈاکٹروں کی جگہ فوج کے ریٹائرڈ ڈاکٹروں کو ایسو سی ایٹ پروفیسر کے عہدوں پر بھرتی کیا جائے گا جبکہ مزید نئی بھرتیاں بھی کی جائیں گی۔