ایوان صدر میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت صدر آصف زرداری نے کی۔ اجلاس میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزرا کے علاوہ پیپلزپارٹی کے اہم رہنمائوں نے شرکت کی۔ پیپلزپارٹی کور کمیٹی نے اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر فوری ضمنی انتخاب اور نئے صوبوں کے قیام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نئے صوبوں کی تشکیل کیلئے اتحادیوں سے مشاورتی عمل شروع کیا جائے گا۔ سرائیکی صوبے کیلئے قانونی اقدامات کیے جار ہے ہیں۔ وزیراعظم نے توانائی، گیس اور کھاد کی صورتحال پر اجلاس کو آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعت، سیمنٹ، کھاد اورتھرمل پاورسیکٹرز کو گیس کی ترسیل معطل رہے گی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ چھ ماہ میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ اجلاس نے وزیراعظم کی جانب سے نوکریوں سے پابندی اٹھانے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا۔ اجلاس میں این آر او کیس میں سپریم کورٹ کی دس جنوری تک آخری مہلت سرفہرست ایجنڈا تھا۔ این آر او پر عملدرآمد کیس سے متعلق حکومتی جواب پر مشاورت کی گئی۔ نو جنوری کو میموگیٹ عدالتی تحقیقاتی کمیشن کی سماعت اور صدر کو نوٹس پر حکومتی ردعمل پر بھی غور کیا گیا۔ بابراعوان کو توہین عدالت کا نوٹس اور عدالت عظمی میں دائر اہم مقدمات بھی زیر غور آئے۔ کور کمیٹی اجلاس میں نئے صوبوں کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ اجلاس میں این آر او عمل درآمد کیس، میمو کیس اور سینیٹ کے انتخابات کے بارے میں حکمت عملی وضع کی گئی۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ہرممکن اقدام پر اتفاق کیا گیا۔