کوٹ ڈیجی اور نارا کے پہاڑی علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی

pakistan

pakistan

کراچی : سندھ کے مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ نواب شاہ کی ڈاکٹرز کالونی میں پانی آجانے سے ڈاکٹرز کی نقل مکانی سے مریضوں کی مشکلات بڑھ گئیں ،بدین کے ولاسانی سیم نالے کے سیلابی ریلے سے کراچی بدین ہائی وے زیر آب آگیا۔ کراچی بدین ہائی وے پر گونی پھلیلی آوٹ فال ڈرین کے پل کے قریب سے سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل بی او ڈی اور ملحقہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لئے پاک فوج کے مزید دستے روانہ ہوگئے ہیں۔تعلقہ گولاڑچی کے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ 25 روز سے منقطع ہے۔
خیرپور میں دوبارہ بارشوں سے کوٹ ڈیجی اور نارا کیندی نالوں میں طغیانی آگئی اورسیکڑو ں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ سیلابی ریلے سینارا سانگھڑ ،نارا سکھر اور نارا خیرپور سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔ڈی سی او خیرپور محمد عباس بلوچ کے مطابق بارشوں سے ضلع بھر میں 15ہزار مکانات،6ہزار دیہات اور 10لاکھ ایکٹر پر کھڑی اراضی کو نقصان پہنچا ہے اورکپاس کی فصل سو فیصد ختم ہوگئی۔ ڈی سی او زاہد علی عباسی کا کہنا ہے کہ گھوٹکی میں بارش کے باعث ضلع کے 666 گاوں، 30 ہزار لوگ اور 5000 گھر متاثر ہوئے ہیں اور ایک لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئیں ہیں۔
ریونیوکے صوبائی وزیر ڈاکٹر جام مہتاب نے ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحصیل اوباڑومیں بارش کے باعث 3000 ہزار گھرگر گئے ہیں۔ نواب شاہ کی ڈاکٹرزکالونی میں سیم نالے میں شگاف پڑنے سیپانی داخل ہونے کے بعد لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹرز کی نقل مکانی کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ عمرکوٹ کی تحصیل سامارو میں تین سے پانچ فٹ پانی جمع ہے۔شہر کے اطراف اور ملحقہ دیہات میں چھ سے آٹھ فٹ پانی کھڑا ہے۔ نوکوٹ کے قریب سیم نالے کی سطح خطرناک حد تک پہنچنے اور اس پر قائم پل کو نقصان پہنچنے کے بعد ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔