کچھ ایسے خشک ہوتا جارہا ہوں
Posted on February 28, 2012 By Adeel Webmaster افتخار نسیم
patjhar
کچھ ایسے خشک ہوتا جارہا ہوں
زمیں خود میں سموتا جارہا ہوں
کھلے گا اک گلِ خورشید دن کو
ستارے شب میں بوتا جا رہا ہوں
سفر کی اک نشانی بھی نہیں ہے
کہ جو پاتا ہوں کھوتا جا رہا ہوں
ملے گا جب تو بچھڑے گا بھی مجھ سے
یونہی خوش ہو کے روتا جا رہا ہوں
تہی داماں ہوں لیکن شہر والو
کناروں کو بھگوتا جا رہا ہوں
بہت ہیں خواب منزل کے سہانے
سفر میں بھی میں سوتا جا رہا ہوں
پرانے راستوں پر چلتے چلتے
نئے قدموں کو کھوتا جا رہا ہوں
نسیم اک ابر ہوں میں اور خود کو
زمینوں میں ڈبوتا جا رہا ہوں
افتخار نسیم