لاہور (جیوڈیسک)لاہور میں گوجرانوالہ سے لائے گئے زہریلے کھانسی کے شربت سے متاثرہ دو مریض چل بسے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد سترہ ہو گئی۔
گوجرانوالہ سے رات گئے گیارہ مریضوں کو تشویشناک حالت میں میو ہسپتال لاہور میں منتقل کیا گیا جن میں سے دو مریض دوران علاج چل بسے۔اس سے پہلے گوجرانوالہ کے نندی پور ٹاؤن کے سابق نائب ناظم عرفان لطیف کو بھی زہریلا سیرپ پینے سے حالت غیر ہونے پرہسپتال لایا گیاتاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال گوجرانوالہ میں زہریلے سیرپ سے متاثر ہ 30سے زائد افراد کو لایا گیا جن میں سے منیر ، بلال، عرفان ، سعید، ارشد، مبشر ، وسیم ، یوسف ، شفیق ، محمد زاہد ، رفیق ، اللہ وسایا جاں بحق ہو گئے۔
زہریلے سیرپ سے ہلاکتوں کی خبر شہر میں پھیلنے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔انہوں نے حکومت پنجاب سے ذمہ دار افراد اور کمپنی مالکان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہیتاہم کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی پولیس اور محکمہ ہیلتھ کی جانب سے ابھی تک کوئی گرفتاری یا کارروائی عمل میں نہیں آ سکی۔