کھوئے ہوئے اک موسم کی یاد میں
Posted on April 21, 2012 By Adeel Webmaster افتخار عارف
past memories
کھوئے ہوئے اک موسم کی یاد میں
سمائے میری آنکھوں میں خواب جیسے دن
وہ مہتاب سی راتیں گلاب جیسے دن
وہ گنج شہر وفا میں سحاب جیسے دن
وہ دن کہ جن کا تصّور متاع قریہ دل
وہ دن کہ جن کی تجلّی فروغ ہر محفل
گئے وہ دن تو اندھیروں میں کھو گئی منزل
فضا کا جبر شکستہ پروں پہ آ پہنچا
عزاب در بدری بے گھروں پہ آپہنچا
زرا سی دیر میں سورج سروں پہ آپہنچا
کسے دکھائیں یہ بے مائیگی حزینوں کی
کٹی جو فصل تو غربت بڑھی زمینوں میں
یہی سزا ہے زمانے میں بے یقینوں کی
افتخار عارف