کہاں آنسوئوں کی یہ سوغات ہو گی
Posted on April 1, 2012 By Adeel Webmaster بشیر بدر
Lovers advising
کہاں آنسوئوں کی یہ سوغات ہو گی
نئے لوگ ہوں گے نئی بات ہو گی
میں ہر حال میں مسکراتا رہوں گا
تمہاری محبت اگر ساتھ ہو گی
چراغوں کو آنکھوں میں محفوظ رکھنا
بڑی دور تک رات ہی رات ہو گی
پریشاں ہو تم بھی پریشاں ہیں ہم بھی
چلو میکدے میں وہیں بات ہو گی
چراغوں کی لو سے ستاروں کی ضو تک
تمہیں میں ملوں گا جہاں رات ہو گی
جہاں وادیوں میں نئے پھول آئے
ہماری تمہاری ملاقات ہو گی
مسافر ہیں ہم بھی مسافر ہو تم بھی
کسی موڑ پر پھر ملاقات ہو گی
بشیر بدر