کیا ہے جسے پیار ہم نے زندگی کی طرح

hands

hands

کیا ہے جسے پیار ہم نے زندگی کی طرح
وہ آشنا بھی ملا ہم سے اجنبی کی طرح

بڑھا کے پیاس میری اس نے ہاتھ چھوڑ دیا
وہ کر رہا تھا مروت بھی دل لگی کی طرح

کسے خبر تھی بڑھے گی کچھ اور تاریکی
چھپے گا وہ کسی بدلی میں چاندنی کی طرح

کبھی نہ سوچا تھا ہم نے قتیل اس کے لیے
کرے گا ہم پہ ستم وہ بھی ہر کسی کی طرح

قتیل شفائی