کیوبا (جیوڈیسک) کیوبا میں واقع امریکی نیول بیس گوانتا ناموبے میں نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ اور ان کے چار ساتھیوں کیخلاف جنگی جرائم کے ٹریبونل میں مقدمے کی سماعت شروع ہو گئی۔
ملزم خالد شیخ اور ان کے دیگر چار ساتھی علی عبدالعزیز علی، یمن کے ولید بن عطش اور رمزی بن الشیبح جبکہ سعودی عرب کے مصطفی ہساوی پر الزام ہے کہ انہوں نے گیارہ ستمبر دو ہزار ایک میں امریکہ میں طیارہ اغوا کر کے ایک حملے میں دو ہزار نو سو چہتھر افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
ایک ہفتے تک جاری رہنے والی سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے الزام عائد کیا کہ ان کے موکلین پر دوران تفتیش سی آئی اے نے تشدد کیا۔ انہوں نے امریکی ملٹری جج سے کہا کہ ملزمان کے تحفظ کے لیے حکم جاری کریں۔
وکیل صفائی نے جج سے درخواست کی کہ امریکی حکومت کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ نائن الیون واقعے سے متعلق تمام تر دستاویزات اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے مبینہ قیدیوں کی جوڈیشیل ریویو کے بغیر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کا اختیار سی آئی اے سے واپس لے۔