دنیا کے مختلف ممالک میں امریکہ میں بننے والی توہین آمیز فلم پر احتجاج جاری ہے۔ فلپائن میں ہزاروں افراد نے احتجاجی جلوس میں شرکت کی۔افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مشتعل مظاہرین نے پولیس کی گاڑیاں نذر آتش کر دیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کابل پولیس کے سربراہ زخمی ہوگئے۔لبنان میں حزب اللہ نے احتجاج جاری رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے احتجاجی ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ احتجاجی مظاہروں کے سبب بھارت کے شہر چنائے میں امریکی قونصلیٹ کے ویزا سیکشن کو دو روز کے لیے بند کردیا گیا جبکہ بھارتی حکومت نے توہین آمیز فلم کو بھارت میں بلاک کر دیا ہے۔
انڈونیشیا، یمن مصر، فلسطین،مشرق وسطی اور افریقی ممالک میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکا میں رہنے والے قبطی عیسائی آرتھوڈوکس بشپ اور مسلم رہنماں نے توہین آمیز فلم کی سخت مذمت کی ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ نے امریکی سفارت خانوں پر حملے اور لیبیا میں امریکی سفیر سمیت چار سفارتی اہلکاروں کی ہلاکت کو افسوسناک قرار دیا۔ دنیا بھر میں ہونے والے احتجاج میں اب تک دس سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔