پاکستان(جیوڈیسک)گستاخانہ فلم کے خلاف ملک گیر احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم کہیں پرتشدد واقعات پیش نہیں آئے اور عاشقان مصطفیٰ نے پر امن جلوس نکال کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
گستاخانہ فلم ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ لاہور میں جماع الدعوتہ کے تحت گونگے بہرے بچوں اور وحدت المسلمین خواتین ونگ نے احتجاجی ریلیاں نکالی۔ آستانہ عالیہ چشتیہ عرفانیہ سندس شریف کے شرکا نے چوبرجی چوک پر دھرنا دیا اور امریکہ کے خلاف نعرے بازی کی ۔ فدایان ختم نبوت اورتنظیم مشائخ العظام پاکستان کے تحت امریکی قونصل خانے تک پر امن مارچ کیا گیا۔
اوکاڑہ میں جماعت اسلامی کے شعبہ خواتین کے زیر اہتمام بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کی قیادت جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن کی اہلیہ عائشہ منور نے کی ۔ لودھراں میں حرمت رسول کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مذہبی سیاسی اور سماجی جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ پاکپتن میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی اور پر امن ریلیاں نکالی گئیں ۔چیچہ وطنی میں گستاخانہ فلم کے خلاف مسیحی برادری نے احتجاجی ریلی نکالی۔
ملتان میں منہاج القرآن اور جمیعت طلبا عربیہ کے زیر اہتمام پر امن احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور امریکی پرچم نذر آتش کیے گئے۔فیروزوالا میں شاہدرہ یوتھ فورم کے زیر اہتمام مین جی ٹی روڈ پر احتجاج کیا گیا سندھ کے ضلع سانگھڑ کے علاقے شاہ پور چاکر میں آئی ایس او کی جانب سے ریلی نکالی گئی ۔ گھوٹکی کے علاقے ڈہرکی میں سنی تحریک نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا سکھر میں جا معیہ مدارس امامیہ ،جے یو پی اور شہری اتحاد کی جا نب سے ریلی نکالی گئی اور امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات کو ختم کر نے کا مطا لبہ کیا گیا سندھ کے دیگر شہروں میں احتجاجی پر امن احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔