گوجرانوالہ میں13سالہ لڑکی کے گینگ ریپ میں ملوث ملزمان نے مقدمہ درج ہونے پر22روز بعدمقدمہ میں بطورگواہ شریک ہونے والے شخص کی بیٹی کوبھی اغوا کرلیا۔
متاثرہ خاندان نے دولڑکیوں کوزیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کی عدم گرفتاری پر وزیر اعلی پنجاب کے سامنے خودسوزی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ واہنڈو کے نواحی گائوں نٹھرانوالی میں اشتہاری ملزمان نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے محمد اکرم کے گھر میں داخل ہوکر ہوائی فائرنگ کی اوراس کی14 سالہ بیٹی اقرا کو گن پوئنٹ پر اغوا کرلیا۔
مغوی لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ ملزمان شوکت علی اور ظہیر احمدنے انھیں گھر میں داخل ہو کر مارنے کی دھمکی دی ان کی بیٹی کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
محمد اکرم نے بتایا کہ ملزمان نے22روز پہلے اس کی بھتیجی کو اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور مقدمہ میں گواہ بننے کی وجہ سے اس کی بیٹی کو بھی اغوا کر لیا ہے۔
دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ گینگ ریپ کے مقدمہ میں دو ملزمان کوبھی گرفتار کیا گیا ہے۔