اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سردیوں اور آئندہ گرمیوں کیلئے گیس لوڈ مینیجمنٹ پلان کی منظوری دے دی ہے جس میں سی این جی کو تمام ترجیحات سے خارج کر دیا گیا ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں ہو ا جس میں گیس لوڈ مینیجمنٹ پلان کے تحت پہلی ترجیح گھریلو صارفین ، دوسری پاور جنریشن، تیسری صنعتیں اور چوتھی ترجیح سیمنٹ کے شعبے کو دی گئی جبکہ سی این جی کو پانچویں اور آخری ترجیح پر رکھا گیا ہے اس سے پہلے سی این جی شعبہ کو تیسرے نمبر پر رکھا گیا تھا جس کو اب پانچویں نمبر پر کردیا گیا ہے اور سی این جی کے شعبہ کی تمام ترجیحات ختم کردی گئی ہیں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایل این جی کی درآمد کی سمری کو موخر کردیا۔
کمیٹی نے مارجنل گیس فیلڈپرائسنگ مارمولا کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت نئی دریافت شدہ گیس کو اضافی قیمت دی جاسکے گی۔ وزارت پانی و بجلی کی طرف سے بجلی کے شعبہ کو مزید گیس مہیا کرنے کی درخواست کو منظور کرلیا گیا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی مجموئی اقتصادی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔