توہین عدالت کیس میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی دوسری مرتبہ سپریم کورٹ میں جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں قائم سات رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔ وہ وزیراعظم کی حیثیت سے عدالت میں آئے اور اسی حیثیت سے عدالت سے روانہ ہوئے۔ وزیراعظم نے عدالت سے روانگی کے لئے سپریم کورٹ کا وہ دروازہ استعمال کیا گیا تو جج صاحبان کیلئے مخصوص ہے۔
عدالت نے سماعت کے دوران ایک موقع پر وزیر اعظم سے سوال کیا کہ کیا آپ نے فرد جرم پڑھ لی ہے جس پر وزیر اعظم نے جواب دیا کہ پڑھ بھی لی اور سمجھ بھی لی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے آرٹیکل دو سو چار کے تحت وزیراعظم پر فرد جرم عائدکی جو دو صفحات پر مشتمل ہے۔
وزیراعظم کے وکیل چوہدری اعتزاز احسن نے مصروفیات کے باعث بائیس فروری تک عدالت سے مہلت طلب کی۔ جسٹس ناصر الملک نے اٹارنی جنرل کو پراسیکوٹر مقرر کرتے ہوئے انہیں سولہ فروری کو شہادتوں سمیت تمام دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیا۔ آئندہ سماعت بائیس فروری کو ہوگی جس میں دستاویزات کا جائزہ لیا جائے گا۔ ستائیس فروری کو اعتزاز احسن شہادتیں جمع کرائیں گے۔ اس کے بعد اٹھائیس فروری کو باقاعدہ سماعت کی جائے گی۔ عدالت نے وزیراعظم کو آئندہ سماعت پر حاضری سے مستثنی قرار دیا ہے۔