اسلام آباد(جیوڈیسک)سابق وزیراعلی بلوچستان سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیش کئے ہمارے 6 نکات کو شیخ مجیب الرحمان کے نکات سے الگ نہ سمجھا جائے۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف سے اہم ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے آج جو حالات ہیں وہاں سے واپسی کے امکانات نظر نہیں آتے۔ سپریم کورٹ میں پیش کئے ہمارے 6 نکات کو شیخ مجیب الرحمان کے نکات سے الگ نہ سمجھا جائے۔ ہمارے 6 نکات میں کوئی بات پاکستان کیخلاف نہیں ہے۔ اگر ہمارے 6 نکات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو بلوچ عوام آپ سے بات چیت کو تیار نہیں ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسئلے پر کوریج پر میڈیا کے شکر گزار ہیں۔ میڈیا کی طرح ارباب اختیار کو بھی حالات کا ادارک ہوتا تو بلوچستان کے حالات آج اس طرح کے نہ ہوتے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے 6 نکات کو تسلیم کر لیا جاتا تو آج بلوچستان میں ہمارے نوجوانوں کی لاشیں نہ گرتیں۔ خون خرابے سے بہتر ہے کہ ہم گلے مل کر الگ ہوجائیں۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اکبر بگٹی کا قتل ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا۔ اگر اختر مینگل آج اس طرح کی باتیں کررہے ہیں تو اس کی کوئی وجہ اور تاریخ ہے۔ بلوچ قیادت بہت مشکلات سے گزر رہی ہے۔ ہم مشرقی پاکستان کا سانحہ دیکھ چکے ہیں ہمیں اپنی اصلاح کرنا ہوگی اور بلوچستان کے معاملات کا سنجیدہ نوٹس لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے سپریم کورٹ کیساتھ ہیں۔