امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور صدر آصف علی زرداری کی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، شدت پسندی کے خلاف جنگ اور خطے بالخصوص افغانستان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان میں جمہوریت کی حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے آل پارٹیز کانفرنس کی متفقہ قراداد کی تعریف کی۔ امریکی وزیر خارجہ نے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ آج ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں صدر زرداری نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی احترام، خودمختاری اور مفادات کی بنیاد پر مذاکرات میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ پر واضح کیا کہ امریکا کی جانب سے شدت پسندی کے خلاف پاکستان کے کردار کو عوامی سطح پر ہدف تنقید بنانے کے عمل نے خطے میں شدت پسندی کے خلاف دونوں ممالک کی باہمی کوششوں کو کمزور کیا ہے۔ صدر نے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اپنی سرزمین اور خطے میں امن کے لیے تیس ہزار پاکستانی شہریوں اور پانچ ہزار سیکیورٹی اہلکارو ں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ افغانستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان خطے میں امن، ترقی اور باہمی رابطوں کو بہتر بنانے کی تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے صدر زرداری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ شراکت داری جاری رکھنے کی خواہش مند ہے۔ ہیلری کلنٹن نے صدر زرداری کے ایڈ کے بجائے ٹریڈ کے بھرپور موقف پر رضامندی کا اظہار کیا اور یقین دہانی کرائی کہ امریکی انتظامیہ پاکستانی مصنوعات کو اپنی منڈیوں پر زیادہ رسائی کے لیے کام کررہی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں جمہوریت کی حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی اور آل پارٹیز کانفرنس کی متفقہ قراداد کی تعریف کی۔