ہیلری کی سلامتی کونسل سے شام کے تنازعہ پر نئی کوششوں کی اپیل

hillary clinton

hillary clinton

امریکہ(جیوڈیسک)امریکہ کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی مفلوج سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ شام کے تنازعہ کے خاتمے کے بارے میں کسی سمجھوتے پر پہنچنے کی نئی کوشش کرے۔

ہلیری کلنٹن نے کہا کہ سلامتی کونسل کے مفلوج رہنے کی وجہ سے شامی عوام پر ظلم و ستم میں اضافہ ہو رہا ہے اور میں اس بات پر زور دوں گی کہ ہم ایک مرتبہ پھر آگے کی جانب راستہ تلاش کریں تاکہ سلامتی کونسل شام میں تشدد کے خاتمے کے لئے کوشش کر سکے اور اس تنازعہ کو دوسرے ممالک تک پھیلنے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے یہ اپیل مغربی ممالک کی طرف سے روس اور چین پر اس بارے میں دبا ڈالنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کے پیش نظر کیا ہے کہ وہ شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف اقوام متحدہ کی کارروائی کی مخالفت ترک کر دے۔ شام کے اہم حلیف روس اور چین نے اقوام متحدہ کی پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے طور پر اپنے خیالات کو بروئے کار لاتے ہوئے ان تین قراردادوں میں رکاوٹ پیدا کر دی ہے جن کے ذریعے شامی صدر اسد کے خلاف اقتصادی پابندی عائد کی جا سکتی تھیں۔

مشرق وسطی کے بارے میں سلامتی کونسل کے اسی اجلاس میں فرانس کے وزیر خارجہ لارینٹ فیبیوس نے کہا کہ یہ امر انتہائی تکلیف دہ ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل صدر بشار الاسد کے خلاف شروع ہونیوالی تحریک کے بعد سے 18 ماہ میں کوئی کارروائی نہیں کر سکی ہے۔ جرمنی کے وزیر خارجہ گائیڈوویسٹرول نے کہا کہ بحیثیت بین الاقوامی ہمیں تشدد کو روکنے کے لئے متحد ہو جانا چاہیے اور سیاسی انتقال اقتدار کا عمل شروع کرنے میں مدد گار ہونا چاہیے۔