برطانیہ سمیت یورپی ممالک میں سخت سردی، برف باری اور سرد ہواں نے زندگی مفلوج کردی ہے۔ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں کی تعداد تین سو سے تجاوز کرگئی، جبکہ خراب موسم کے باعث سیکڑوں پرواز منسوخ ہونے سے ہزاروں مسافر پھنس گئے ہیں۔ مغربی نشریاتی اداروں اور غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برف باری اور یخ بستہ ہواں کے باعث برطانیہ سے فرانس تک زندگی ملفوج ہوکر رہ گئی ہے۔ روڈ اور سڑکیں چلنے کے قابل نہیں رہے جبکہ برف جمنے کی وجہ سے پانی کے راستے بند ہوگئے ہیں۔ یورپی حکام کا کہناہے کہ حالیہ شدید سردی سے یوکرین سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں ہلاکتوں کی تعداد ڈیڑھ سو سے زائد ریکارڈ کی گئی۔ رومانیہ میں بھی چونتیس ہلاکتیں سامنے آئی ہیں۔ اٹلی میں تین بے گھر افراد کی ہلاکت کیبعد تعداد سترہ ہوگئی ۔ پولینڈ میں ترپن افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جس کے بعد انتظامیہ نے بتیس علاقوں میں ہنگامی حالات کا اعلان کیاہے۔ فن لینڈ میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے چالیس درجے تک گرچکا ہے جس کے باعث تمام دریا نہریں جم چکی ہیں۔ لوگ گھروں میں محدود ہوگئے ہیں۔ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ رومانیہ، پولینڈ، بیلجیم اور دیگر ممالک میں ہزاروں افراد ایئرپورٹس پر پھنس گئے ہیں۔ شدید سردی میں لپٹے یورپ کے متعدد ممالک میں ایمرجنسی ریلیف سینٹر قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں ہزاروں افراد کو خوراک اور دیگر سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ سخت سردی کے باعث اٹھارہ سو سے زائد افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔