کشمیری قوم تہذیبی و لسانی اعتبار سے دنیا مین اپنا منفرد تشخص اور وجود رکھتی ہے۔ جھیلوں آبشارون مرغزاروں اور زعفران زاروں کی یہ دھرتی قدرتی حسن سے مالا مال ہونے کے ساتھ ساتھ علمی ادبی اور تہذیبی و ثقافتی حسن کی آئینہ دار بھی ہے۔ اس خطہ کی زبانیں بھی اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ ساتھ عالم لسانیت میں منفرد مقام رکھتی ہیں مگر بھارتی غنڈہ گردی اور دہشت گردی سے گذشتہ 65سالوں سے8 لاکھ قابض بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورز یاں آئے دن کا معمول بن چکی ہیں۔
اتنی فوج کسی سول آبادی میں نہیں ہے جتنی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں رکھی ہوئی اور ہر فوجی کو کالے قوانین کے تحت دیکھتے ہی گولی مارنے کے اختیارات دے رکھے ہیں،انسانی حقوق کی کوئی تنظیم وہاں جاسکتی ہے اور نہ ہی ریلیف کی کوئی ایجنسی جاسکتی ہے،بھارت نے فوج کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔
مقبوضہ کشمیر غزہ کی طرح ایک کھلی جیل ہے جہاں ایک کروڑ سے زائد انسانوں کو طاقت کی بنیاد پر یرغمال بنارکھا ہے سکولز اور کالجز کو فوجی چھائونیوں میں تبدیل کر رکھا ہے،بچوں اور خواتین کو ٹارگٹ بنا کر شہید کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر ہندوستان اپنی مکرو عزائم میں کامیا ب ہونا چاہتا ہے مقبوضہ خطہ میں مائوں بہنوں کی عصمتوں کو تار تار کیا جاتا ہے۔
مائوں کے سامنے ان کے جوان لخت جگر کے سینہ چاک کر دیئے جاتے ہیں مگر کشمیری اپنے موقف حق خود ارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہوئے اور آج بھی نہتے کشمیری ہندوستان کے ظلم کا شکار ہونے کے باوجود آواز حق بلند کر رہے ہیں۔
بھارت امریکہ کی شہ پر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی مذموم منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہے۔ بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے کشمیریوں کے جدوجہد آزادی کے حوالہ سے گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔پاکستان میں بدترین لوڈ شیڈنگ اور انرجی بحران بھارتی آبی دہشت گردی کی وجہ سے ہے۔
کراچی میں منظم سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت علماء کرام اوردینی مدارس کے طلباء کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے کشمیر محض ایک علاقائی مسئلہ نہیں اور نہ ہی وہاں زمین کے ایک ٹکڑے کی جنگ لڑی جا رہی ہے بھارت نے پاکستان کی جانب بہنے والے دریائوں کا فطری بہائو ورکنے کے لیے جس آبی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ انڈیا نے پاکستانی دریائوں پر 62 ڈیموں کی تعمیر مکمل کر لی جبکہ وہ 250ڈیموں کی تکمیل کا پروگرام رکھتا ہے۔ راوی، چناب، بیا س اور ستلج سوکھ کر رہ گئے ہیں۔
Pakistan India
انڈیا مقبوضہ کشمیر سے پاکستان کی طرف آنے والے ندی ، نالوں پر بھی ڈیم بنا رہا ہے تا کہ وہ جب چاہے پاکستان کا پانی روک کر سرسبز زمینیں برباد کر دے اور جب چاہے پانی چھوڑ کر پاکستان میں سیلاب کی صورتحال پیدا کر دے۔افسوسناک امر یہ ہے کہ حکمران کرسی و اقتدار کے چکر میں الجھے ہوئے ہیں اور بھارتی پروپیگنڈہ اور سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے صحیح معنوں میں وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے۔
آج پھر ہم یوم یک جہتی کشمیر پر کہتے ہیں کہ اقوام متحدہ بھارتی مظالم کا نوٹس لیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر سے بھارتی افواج کے انخلاء کو یقینی بنائیں بانی پاکستان قائد اعظم کے فرمان کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کے مطابق کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور پاکستان کی مضبوطی واستحکام میں ہی کشمیریوں کے محفوظ مستقبل کا راز مضمر ہے اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے عوام کا خون بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی میں شامل ہے اور پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی سفارتی،اخلاقی اور سیاسی محاذ پر حق خودارادیت کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ موقف کی حمایت کی ہے۔
جہاں ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں دہشت و بربریت کا بازار گرم ہے وہی دوسری طرف سندھ اور بلوچستان بھی جل رہا ہے اور سب سیاسی جماعتیں سوائے بیان بازی کے اور کچھ نہیں کرتی غریب اور محنت کشوں کو ٹارگٹ کلنگ کے زریعے ہلاک کیا جا رہا ہے اور خود سیاسی لٹیرے تماشا دیکھ رہے ہیں گذشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران بھی کراچی میں حالیہ دہشت گردی کی لہر پر جمعیت علماء اسلام، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) نے شدید احتجاج کیا جے یو آئی کی رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر نے کہا کہ کراچی اور بلوچستان میں سکیورٹی کے حالات انتہائی ابتر ہیں گزشتہ روز کراچی میں علمائے کرام کو قتل کیا گیا۔
بلوچستان میں کل 7لاشیں نامعلوم افراد کی ملی ہیں اور وزیرداخلہ شیخ الاسلام طاہر القادری کے چھوٹے بھائی لگتے ہیں اور صرف باتیں کرتے ہیں۔محترمہ آسیہ ناصر صاحبہ کی بات بلکل درست ہے کہ رحمن ملک صرف باتوں کی حد تک تو عوام کو چکر دے سکتے ہیں مگر عملی طور پر ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال بدتر ہو چکی ہے کوئی دن ایسا نہیں گذرتا کہ ٹارگٹ کلنگ نہ ہو۔