لاہور (جیوڈیسک) ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے عدالتی فیصلہ تاریخی ہے، 3 سال سے دہری جنگ لڑ رہے ہیں، دھرنے کے دوران ہم نے شریف برادران کا استعفیٰ مانگا تھا اور اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے۔
سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جسٹس باقر نجفی رپورٹ میں قاتلوں اور قتل کا حکم دینے والوں کی نشاندہی ہوئی، ہم نے دھرنا ختم کر کے قانونی جنگ کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا ہم نہیں چاہتے تھے کہ ان کے اقتدار میں فیصلہ ہو، کیس میں تاخیر پیدا کرنے کی حکمت عملی اپنائی گئی لیکن ہمیں یقین تھا انصاف کا راستہ کھلے گا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا جسٹس باقر نجفی کمیشن کی تمام کارروائی یک طرفہ تھی، تحقیقات میں صرف حکومت پیش ہوئی۔ انہوں نے کہا ہم اپنے اصولی موقف پرقائم تھے کہ شہباز شریف استعفیٰ دیں، 17 جون کے واقعے کا مقدمہ اس وقت کے آرمی چیف کی مداخلت پر 28 اگست کو درج ہوا۔ سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا رپورٹ میں حکومت پنجاب کو قتل عام کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا عدالتیں جو درخواستیں مسترد کرتی تھی ہم اس کیخلاف اپیل کرتے تھے، پر امن طور پر قانونی جنگ کو جاری رکھا۔ انہوں نے کہا لاہور ہائیکورٹ نے مظلوموں کی داد رسی کی ہے، درخواست گزاروں کو فوری رپورٹ کی کاپی دینے کا حکم دیا گیا ہے۔