لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث 12 سال کے دوران صوبے کے کسی پولیس افسر کو پولیس سروس آف پاکستان میں انڈکٹ نہیں کیا جا سکا۔ صوبائی پولیس افسران کا پی ایس پی کیڈر میں 40 فیصد کوٹہ ہونے کے باوجود پنجاب حکومت نے پولیس افسران کے ناموں کی فہرست وفاقی حکومت کو نہیں بھجوائی ہے۔
گزشتہ روز سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے صوبوں کے پولیس افسران کی پی ایس پی کیڈر میں انڈکشن کیلیے منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کو بتایا گیا کہ ہر صوبے میں 40فیصد اسامیاں پی ایس پی کیڈر میں انڈکشن کیلیے صوبائی پولیس افسران کیلیے مختص کی گئی ہیں۔ پی ایس پی کیڈر میں انڈکشن کیلیے اے سی آر کا بہتر ہونا۔
مذکورہ افسر کیخلاف کسی کیس میں انضباطی کارروائی نہ کی گئی ہو اور گورنر کی منظوری کی شرائط عائد کی گئی ہیں۔ سندھ، بلوچستان، خیبر پختوانخواہ نے پی ایس پی کیڈر میں شمولیت کیلیے اپنے پولیس افسران کے نام وفاقی حکومت کو بھجوائے ہیں۔
سندھ نے پی ایس پی کیڈر میں انڈکشن کے لیے 53 اسامیوں کیلیے 67افسران کے نام بھجوائے ہیںجن میں سے کچھ افسران کے نام بعد میں سندھ حکومت نے ڈراپ کر دیے تھے جو مطلوبہ شرائط پر پورا نہیں اترتے تھے لیکن پنجاب کی طرف سے 2002 کے بعد 12 سال کے دوران کسی پولیس افسر کا نام پی ایس پی کیڈر میں انڈکشن کیلیے نہیں بھجوایا گیا ہے۔