کراچی (جیوڈیسک) صرف 15 ماہ کے دوران توانائی سیکٹر کے گردشی قرضوں کا پہاڑبجلی کی رفتار سے بڑھ کر ایک بار پھر 500 ارب روپے کی سطح پر جا پہنچا ہے ۔حکومت نے جون 2013 میں 500 ارب روپے کی خطیر رقم ادا کر کے انرجی سیکٹر کے گردشی قرضوں سے چھٹکارہ پالیا تھا۔
لیکن محض 15 ماہ کے عرصے میں ہی ماہانہ تقریباً 33 ارب روپے کے حساب سے بڑھ کر یہ قرض ایک بار پھر 5 کھرب روپے کی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اِن میں زیادہ تر رقم اوور بلنگ کی ہے جس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی چوری کے خاتمے کے ساتھ سستے ذرائع سے بجلی کی پیداوار جلدشروع کرے تاکہ قومی خزانے کے کھربوں روپے ہڑپ کرنے والے ان قرضوں سے جان چھڑا کر قومی خزانے کو عوامی فلاحی منصوبو ں پر خرچ کیا جاسکے۔