کراچی (جیوڈیسک) پولیس نے مختلف علاقوں میں چھاپے، مقابلے اور اسنیپ چیکنگ کے دوران 17 افراد کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر سمیت 85 ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا۔
گرفتار ٹارگٹ کلرز کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا جاتا ہے، تفصیلات کے مطابق ایسٹ زون کے ایس آئی ٹی سیل ، شاہراہ فیصل ، مبینہ ٹاؤن اور ٹیپو سلطان تھانوں کی پولیس پارٹی نے مشتر کہ کارروائی کرتے ہوئے۔
2 ملزمان رضویہ سوسائٹی 400 کوارٹر گولیمار کے رہائشی عبید الرحمن عرف جھنو اور قادریہ کالونی گلبہار کے رہائشی رضوان احمد عرف جمی کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا ، یہ بات ڈی آئی جی شرقی منیر شیخ نے ایس ایس پی ایسٹ کے آفس میں پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔
انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان عبید الرحمن اور رضوان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے، ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس اہلکاروں اور اہل تشیع سمیت 17 افراد کے قتل کا اعتراف کیا، ملزمان نے انکشاف کیا۔
کہ انھوں نے اپنے 8 دیگر ساتھیوں ،امان عرف لنگڑا ، عاصم عرف موٹا ، طلحہ ، ذیشان ، شہاب عرف گلو ، عاصم عرف موٹا ، عاصم عرف کیپری ، فیضان عرف ہڈی اور استاد مستقیم کے ساتھ مل کر 2012 میں گولیمار میں واقع غازی مسجد کے قریب فائرنگ کرکے فراز نامی شخص کو قتل کیا ، 2013 میں گولیمار بازار میں علی حنفی نامی شخص کو مقبول رکشا والے اور گولیمار میں حسن کشمیری کو قتل کیا۔
رواں سال حیدر آباد میں کریانہ والے ، گولیمار میں غلام حسین ، لیاقت آباد فائر اسٹیشن کے قریب گلگتی نوجوان کا قتل کیا ، 2012 میں گولیمار میں ساجد عرف زاکو کو قتل کیا، 2013 میں سولجر بازار میں وسیم بھورا کو، گولیمار میں آصف پولیس والے اور عید الفطر کے بعد ڈاکٹر غضنفر کاظمی کا قتل کیا۔
2014 میں کھجی گراؤنڈ میں ایک پنکچر والے،جہانگیر آباد میں شہزاد مکینک ، ہارڈویئر الیکٹرک والے کی دکان پر فائرنگ کر کے اس کے مالک کو قتل کیا ، ایک ماہ قبل گولیمار نمبر 2 میں رضا شیشے والے اور لیاقت آباد میں رضا عباس حیدر کو فائرنگ کر کے قتل کیا ، گرفتار ملزمان کا مزید بھی ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اندیشہ ہے۔