کراچی (جیوڈیسک) سندھ حکومت نے 18 ویں آئینی ترمیم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے 17 معاون خصوصی 8 کوآرڈینیٹر جب کہ سندھ حکومت کے 4 ایڈوائزر بھرتی کر لیے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی اور کو آرڈینیٹرز کو ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہ، الاؤنسز، قیمتی گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں جب کہ شرمیلا فاروقی، ضیا النجار، علی حسن ہنگورو سمیت دیگرکو قانون کی شدید خلاف ورزی کرتے ہوئے وزیر کے برابر کے اختیارات بھی دیے گئے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ممکنہ فیصلے کے باعث مذکورہ معاون خصوصی سے وزیر کے اختیارات واپس لینے کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردی گئی ہے جب کہ 18 ویں آئینی ترمیم میں صرف 18 وزیر اور 5 مشیر رکھنے کی گنجائش ہے لیکن اس کے برعکس وزیراعلیٰ سندھ نے معاون خصوصی، کوآرڈینیٹرز اور مشیران کی فوج بھرتی کرلی ہے۔ سندھ حکومت کے4 مشیران میں فضل الرحمن ، غلام عباس بلوچ، غلام حیدر کھوکھر اور احسن رضا جعفری شامل ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے لیے بھی اصغر جونیجو کو مشیر بھرتی کر رکھا ہے۔