نئی دلی(جیوڈیسک) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر نیتن گڈکاری نے انکشاف کیا ہے کہ 1999 میں میاں نواز شریف کی حکومت ختم ہوئی تو بھارتی صنعت کار دھیرو بھائی امبانی نے اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن سے مداخلت کر کے ان کی زندگی بچانے کی سفارش کی تھی۔
ایک بھارتی میگزین کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر نیتن گڈکاری نے دعوی کیا ہے کہ 1999 میں پاکستان میں وزیر اعظم نواز شریف کی معزولی کے بعد بھارتی صنعت کار دھیرو بھائی امبانی نے نواز شریف کی جان بچائی۔
نیتن گڈکاری کا کہنا تھا کہ مارچ 2000 میں اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر پہنچے تو امبانی نے ان سے درخواست کی کہ وہ پرویز مشرف سے اپنے اچھے تعلقات استعمال کریں اور نواز شریف کی جان بچائیں،،دھیرو بھائی امبانی کو خدشہ تھا کہ مشرف نواز شریف سے ویسے ہی چھٹکارا حاصل کریں گے جس طرح ضیا الحق نے ذوالفقار علی بھٹو سے کیا تھا۔
دھیرو بھائی امبانی نے کلنٹن کو یہ بھی بتایا تھا کہ نواز شریف ان کے بہترین دوست ہیں اور ان کو زندہ رہنا دیا جائے۔ بھارت کے پانچ روزہ دورے کے بعد بل کلنٹن چند گھنٹوں کے لیے پاکستان پہنچے تھے اور انہوں نے جنرل مشرف سے بات کرکے نواز شریف کی زندگی کی ضمانت حاصل کی تھی۔
گڈکاری نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بل کلنٹن نے پرویز مشرف سے بات کرکے دھیر و بھائی امبانی کو اس اہم پیش رفت سے آگاہ بھی کردیا تھاجس کے بعد نواز شریف کو پاکستان سے جلاوطن کر کے سعودی عرب بھیج دیا گیا تھا۔کسی بھی سنیئر بھارتی سیاستدان کی طرف سے پہلی بار ایسا دعوی سامنے آیا ہے جس کی تردید بھی ابھی تک سامنے نہیں آسکی ہے۔