تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا ہے کہ فرسودہ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب کے خاتمہ کی نتیجہ خیز جدوجہد کے آغاز میں 72 گھنٹے رہ گئے ہیں۔ مینار پاکستان میں 23دسمبر کو عوامِ پاکستان کے تاریخی اجتماع کا نظارہ دیکھ کر ملک کا محب وطن طبقہ مایوسی کے اندھیروں سے نکل کر ایک نئے ولولے کے ساتھ ڈاکٹر طاہر القادری کے قافلے کا ہمسفر ہو جائے گا ۔23دسمبر 23 مارچ کی طرح تاریخ کے صفحات میں امر تو ہو گا ہی مگر آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی تابناک ہو جائے گا ۔ 23دسمبر کا دن پاکستان کو لاحق خطرات کے رخصت ہو نے کا دن ہو گا۔
ڈاکٹر طاہر القادری ایک ایسی فکر کا نام ہے جسکا خمیر آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی نعلین کی دھول سے اٹھا ہے۔پاکستان کو میثاق مدینہ کے دستور کے مطابق ایسی فلاحی ریاست بنانا مقصود ہے جس پر عالم اسلام رشک کر سکے۔ بہت جلد پوری دنیا دیکھ لے گی کہ پاکستان معاشی و سیاسی برتری کا سفر کس تیزی سے طے کرتا ہے۔وہ گذشتہ روز 23 دسمبر کے حوالے سے مرکز ی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری،ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، شیخ زاہد فیاض، علامہ صادق قریشی،علامہ رفیق حبیب،سہیل صدیقی،احمد نواز انجم اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین بھی موجود تھے۔ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا کہ قوم چند دن بعد جان لے گی کہ پاکستانی قوم کا مسیحا کون ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب کے خلاف لاہور سے شروع ہونے والی تحریک پوری قوم کا مقدر بدل دے گی۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف انتظامی کمیٹیوں کے سربراہان کو ضروری ہدایات بھی دیں۔
دوسری طرف 23دسمبر 2012ء کے تاریخی عوامی اجتماع میں ذاتی طور پر شرکت کے لیے یورپین ممالک سے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے رفقاء و وابستگان کی پاکستان روانگی کا سلسلہ جاری ہے جو کہ پاکستان میں اپنے اپنے علاقوں سے قافلوں کے ہمراہ 23دسمبر کو مینار پاکستان پہنچیں گے۔
اس سلسلہ میںپروفیسر حسن میر قادری (فرانس)، چوہدری اعجاز احمد وڑائچ(ناروے)، حاجی محمد اسلم (فرانس)، محمد نواز کیانی (سپین)، محمد ظل حسن قادری (سپین)، محمد افضل انصاری (ناروے)، محمد نواز قادری (سپین) ، مرزا آفتاب احمد (سپین) ، مرزا افضال احمد (اٹلی)، اقبال چوہدری (سپین)، فیصل مرزا (ہالینڈ) اور دیگر پاکستان پہنچ چکے ہیں۔