غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل نے 24 گھنٹے کے لیے حملے روکنے کا اعلان کیا جسے حماس نے مطالبات پورے کئے بغیر قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 1050 ہو گئی ہے جبکہ 42 فوجیوں سمیت مرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔
سر حدی علاقے بیت حنون پر بم باری کے نتیجے میں پوری کی پوری بستی کھنڈر میں تبدیل ہوچکی ہے ۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان 12گھنٹوں کی جنگ بندی کے دوران جب جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے رہائشی بچا کھچا سامان اور پیاروں کی تلاش میں گھروں کو لوٹے تو ملبے کے ڈھیر ۔۔اجڑے مکانات اور وحشت ناک مناظر نے ان کا استقبال کیا۔
اسرائیلی درندگی کے باعث ہنستے بستے علاقے قبرستان میں بدل گئے ہیں ۔سرکاری حکام کے مطابق بمباری کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد عمارات تباہ ہوچکی ہیں، علاقے میں موجود تمام درخت برباد اور مویشی بھی ہلاک ہوچکے ہیں اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگ در بدر ہوئے ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے دوران عمارتوں کے ملبے سے 147 لاشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ حکام کو خدشہ ہے کہ ابھی مزید لاشیں ملبے تلے موجود ہیں۔اسرائیل نے پہلے 4 اور پھر 24 گھنٹوں کے لیے حملے روکنے کا اعلان کیا حماس نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔